شہر سب ایک سے لگتے ہیں

دل پر اداسی راج کرے
خوشیاں جب ناپید ہوں سب
شہر سب ایک سے لگتے ہیں
پہر سب ایک سے لگتے ہیں
اپنے ہوں یا اوروں کے
قصّے سب کے ایک ہوں جب
لوگ سب ایک سے لگتے ہیں
روگ سب ایک سے لگتے ہیں
ساز بھی سب
آواز بھی سب
شاد بھی اور
ناشاد بھی سب
نغمے سب ایک سے لگتے ہیں
رشتے بھی سب
ناتے بھی سب
محبت بھی اور
نفرت بھی سب
بوجھ سب ایک سے لگتے ہیں
ہنستے بھی سب
روتے بھی سب
اٹھتے بیٹھتے
سوتے بھی سب
لمحے ایک سے لگتے ہیں
Like this:
Like Loading...