کیا عرش کو خون سے دھودھوکر
جنّت کی چابی ملتی ہے؟
معصوم جانیں لینے سے
بخشش کا سامان ہوتا ہے؟
ماؤں کی اجڑی گودوں میں
رحمت کا گلستان اگتا ہے؟
باپوں کی ویران آنکھوں میں
برکت کا چراغاں ہوتا ہے؟
کیا عرش کو خون سے دھودھوکر
جنّت کی چابی ملتی ہے؟
معصوم جانیں لینے سے
بخشش کا سامان ہوتا ہے؟
حیوانوں کی مانند لڑنے سے
مذہب کی خدمت ہوتی ہے؟
چمن اجاڑے جانے سے
رحمت کی خوشبو آتی ہے؟
تتلی کے پرمسلنے سے
الفت کے رنگ مہکتے ہیں؟
کیا عرش کو خون سے دھودھوکر
جنّت کی چابی ملتی ہے؟
معصوم جانیں لینے سے
بخشش کا سامان ہوتا ہے؟
الله کے اجلے نام پر تم
اب مسلم کافر ختم کرو
اب شیعہ سنی ختم کرو
اب مارنا کاٹنا ختم کرو
توہین رسالت نام پر تم
اب نعرے دعوے ختم کرو
گودوں کو اجاڑنا ختم کرو
ماؤں کو رلانا ختم کرو
الله بھی، رسول الله بھی
یہ کہتا تھا، یہ کہتا ہے
عرش کو خون سے دھونے پر
دوزخ کے دریچے کھلتے ہیں
اللہ کا عتاب بھڑکتا ہے
عرش کو خون سے دھونے پر
قیامت برپا ہوتی ہے
الله کا عذاب اترتا ہے
No Comments
مقامِ افسوس ہے مگر جیسا کہ قزآن کا فرمان ہے کہ ‘ اور جب ان سے کہا جاتا ہے کہ زمین میں فساد نہ پھیلا و تو کہتے ہیں کہ ہم تو اصلاح کرنے والے ہیں ۔ ‘
Durust kaha aap ne
جو خود ہی فرعون بن بیٹھے… پھر نا موسی ع آئے گا ان کی اصلاح کو… اب تو بس قیامت کا انتظار ہے.
I agree but we are our own messiahs
اللہ کے ہاں ایک انسان کی جان لینا پوری انسانیت کے جان لینے کے مترادف شمار کیا جاتا ہے۔
بہت عمدہ نظم ارشاد کی ہے شہریار بھائی!
اللہ کرے زورِ قلم اور زیادہ
Izzat afzaai keliye bohat nawazish Sir
میرا ایک شعر آپ کے ذوقِ مطالعہ کی نذر
سر فروشیوں میں بھی احتیاط لازم ہے
یہ بھی دیکھنا ہوگا، اس سے کیا کمائیں گے
عاطفؔ مرزا
Waah bohat umda!