جب خوشیاں ہر سو مہکیں گی
اور روشن سارے پل ہوں گے
یا ہر تمنا پا کر تم
کھلکھلاتے ہنس دو گے
جب امید افق پر چمکے گی
اور کوئی اپنا بھی پاس ہو گا
یا تم قسمت کے دامن سے
خوشیاں ساری چن لو گے
میں اب بھی تمھارے ساتھ ہی ہوں
میں تب بھی تمھارے ساتھ ہوں گا
جب دھوپ میں تیزی خوب ہو گی
اور سایہ پاس نا پھٹکے گا
یا بارش چھم چھم خوب ہو گی
اور پانی لہریں مارے گا
جب بادل کڑ کڑ گرجیں گے
اور دل سینے میں دھڑکے گا
یا برف سی سردی خوب ہوگی
اور آگ کی گرمی دور ہوگی
میں اب بھی تمھارے ساتھ ہی ہوں
میں تب بھی تمھارے ساتھ ہوں گا
جب خوشیاں سرپٹ بھاگیں گی
اور آنکھ میں آنسو چمکے گا
یا تپتے سورج کے ہاتھوں میں
جبر کی ریکھا سلگے گی
جب سانسیں بکھری جایئں گی
اور روح کے دھاگے الجھیں گے
یا نیلے فلک کی چھت نیچے
کوئی پناہ امان نا پاؤ گے
میں اب بھی تمھارے ساتھ ہی ہوں
میں تب بھی تمھارے ساتھ ہوں گا
جب خلق خدا کے پہلو میں
سب دل پتھر کے دھڑکیں گے
یا رشتے سارے آنگن میں
آنکھ مچولی کھیلیں گے
جب ذات کا درد سب خلیوں میں
تڑپ تڑپ کر مچلے گا
یا جن پر بھروسہ کرتے ہو
وہ سب بھروسہ توڑیں گے
میں اب بھی تمھارے ساتھ ہی ہوں
میں تب بھی تمھارے ساتھ ہوں گا