غبارے، دیوسائی اور بوڑھا میجر

7798274768_a56d9ebeea_b

دیوسائی کے برف پوش میدانوں میں شیوسر نامی ایک جھیل ہے. اس  جھیل کے پاس، ایک اکیلے پہاڑ کی چوٹی پر، بدھ بھکشوؤں کی ایک قدیم اور ویران خانقاہ ہے. سنا ہے کے کچھ سال پہلے ایک ریٹائرڈ فوجی افسر دنیا سے تنگ آ کر وہاں جا کر بس گیا تھا. وہ شاید تمھارے سوالات کے جواب دے سکے.’ بوڑھے غبارے والے نے میری طرف دیکھے بغیر کہا اور پھر ایک غبارہ سلنڈر کی نوزل پر چڑھا کر گیس بھرنے لگا

 

Continue reading

محافظ

fc-balochistan-arrests-6-terrorists

سورج سوا نیزے پر کھڑا دہک رہا تھا. نیلے شفاف آسمان پر کہیں کہیں آوارہ بادلوں کے ٹکڑے رینگ رہے تھے اور اتنی آہستگی سے اپنی شکل تبدیل کر رہے تھے کے دیکھنے والوں کو احساس تک نا ہوتا تھا. گرم ہوا کے تھپیڑے منہ پر پڑتے تو یوں معلوم ہوتا تھا کے جیسے تندور کے دہانے پر جھکے اندر جھانک رہے ہوں. دور حد نگاہ تک زمین سے ابھرے ریت اور مٹی کے ٹیلے دیکھ کر یوں لگتا تھا کے جیسے وہ جنوبی بلوچستان کا صحرائی علاقہ نا ہو بلکہ غریب جنوں کا کوئی قبرستان ہو

Continue reading

شام غریباں

hussein_as_by_muharram-d4n1mls

وہ غالباً دسمبر کی ایک سرد شام تھی جب میری ملاقات پہلی دفعہ غلام حسین سے ہوئی. وہ ایک گمنام مگر بے مثال گائیک تھا اور پیشے کے لحاظ سے باٹا کا سیلزمین تھا. مجھے اپنی پسندیدہ ساخت کے جوتے خریدنے تھے، مگر بہت ڈھونڈنے پر بھی اور پورا ملتان چھان ڈالنے پر بھی، نا ملے. آخر خدا بھلا کرے ایک صدر میں واقعہ جوتوں کی دوکان والے کا کہ جس نے مجھے، پرانے قلعہ کے قرب میں واقعہ، باٹا کی ایک شاخ کا پتہ بتایا. میں نے اپنے آٹھ سالہ بیٹے کو گاڑی میں ساتھ  بٹھایا اور چل پڑا

Continue reading

شاعری، عشق اور بازار حسن

maxresdefault

ابّا میاں! میری ناقص رائے میں، اچھا شاعر بننے کی دو اہم شرائط ہیں. پہلی شراب اور دوسرا طوائف سے عشق.’ بنے میاں نے سنہرے رنگ کے مشروب کی ایک چسکی لیتے اور نیم باز آنکھوں سے، مرزا عبدلودود کیطرف دیکھتے  ہوئے، کمال دانشمندی سے عرض کیا

  Continue reading

لاہور کا موچی اور استنبول کی جپسی

gypsy-caravan-forest-night

یہ آج سے کچھ سال پہلے کی بات ہے. بچپن سے کتابوں میں استنبول اور قونیہ جیسے شہروں کے بارے میں بہت پڑھا تھا. توپ کاپی کے عجائب گھر اور استنبول کی نیلی مسجد کے بارے میں پڑھتے پڑھتے ایک دن شوق چڑھا کے کیوں نا دیکھ ہی لیا جائے. تیاریاں شروع ہو گیئں. دفتر سے ایک مہینے کی چھٹی لی، کپڑے وغیرہ خریدے گئے اور ترکی پر جتنی کتابیں میسر آیئں، سب باری باری پڑھ ڈالیں

Continue reading