شہر سب ایک سے لگتے ہیں

dsc_5722

دل پر اداسی راج کرے

خوشیاں جب ناپید ہوں سب

شہر سب ایک سے لگتے ہیں

پہر سب ایک سے لگتے ہیں

 

اپنے ہوں یا اوروں کے

قصّے سب کے ایک ہوں جب

لوگ سب ایک سے لگتے ہیں

روگ سب ایک سے لگتے ہیں

 

ساز بھی سب

آواز بھی سب

شاد بھی اور

ناشاد بھی سب

نغمے سب ایک سے لگتے ہیں

 

رشتے بھی سب

ناتے بھی سب

محبت بھی اور 

نفرت بھی سب 

بوجھ سب ایک سے لگتے ہیں

 

ہنستے بھی سب

روتے بھی سب

اٹھتے  بیٹھتے

سوتے بھی سب

لمحے ایک سے لگتے ہیں

 

 

 

Leave a comment